صفحۂ اول
![]() ![]() منتخب مضمونوارانسی بھارت کی ریاست اتر پردیش کا ایک تاریخی شہر ہے۔ اس کا ایک اور معروف نام کاشی بھی ہے۔ یہ شہر دریائے گنگا کے بائیں کنارے پر آباد ہے۔ اس کا اصل نام وارانسی ہے جو بگڑ کر بنارس ہو گیا۔ وارانسی کو ہندوؤں کے نزدیک بہت متبرک شہر سمجھا جاتا ہے۔ یہاں ایک سو سے زائد مندر ہیں۔ ہر سال تقریباً دس لاکھ یاتری یہاں اشنان کے لیے آتے ہیں۔ نیز شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر کی تعمیر کردہ مسجد اسلامی دور کی بہترین یادگار ہے۔ بنارس ہندو یونیورسٹی جو 1916ء میں قائم کی گئی تھی بہت بڑی درس گاہ ہے۔ اس میں سنسکرت کی تعلیم کا خاص انتظام ہے۔ ہندو مت کے علاوہ بدھ مت اور جین مت میں بھی اسے مقدس سمجھا جاتا ہے۔ وارانسی کی ثقافت اور دریائے گنگا کا آپس میں انتہائی اہم مذہبی رشتہ ہے۔ یہ شہر صدیوں سے ہندوستان بالخصوص شمالی ہندوستان کا ثقافتی اور مذہبی مرکز رہا۔ ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کا بنارس گھرانا وارانسی سے ہی تعلق رکھتا ہے۔ بھارت کے کئی فلسفی، شاعر، مصنف، وارانسی کے ہیں، جن میں کبیر، رویداس، مالک رامانند، شوانند گوسوامی، منشی پریم چند، جيشكر پرساد، آچاریہ رام چندر شکلا، پنڈت روی شنکر، پنڈت ہری پرساد چورسیا اور استاد بسم اللہ خان کچھ اہم نام ہیں۔ یہاں کے لوگ بھوجپوری بولتے ہیں جو ہندی کا ہی ایک لہجہ ہے۔ وارانسی کو اکثر مندروں کا شہر، ہندوستان کا مذہبی دار الحکومت، بھگوان شیو کی نگری، ديپوں کا شہر، علم نگری وغیرہ جیسے ناموں سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ مشہور امریکی مصنف مارک ٹوین لکھتا ہے "بنارس تاریخ سے بھی قدیم، روایات سے بھی پرانا ہے"۔ |
![]() ![]() حالیہ واقعات
![]() ![]() منتخب فہرستاے بی ڈیویلیئرز (پیدائش:17 فروری 1984ء پریٹوریا)جنوبی افریقہ کے سابق کرکٹر ہیں جنہوں نے 2012ء اور 2017ی کے درمیان قومی ٹیم کی کپتانی کی دائیں ہاتھ کے بلے باز، انہوں نے 47 سنچریاں (ایک اننگز میں 100 یا اس سے زیادہ رنز) ٹیسٹ میں 22 اور ون ڈے میں 25 دفعہ انہوں نے یہ سنگ میل عبور کیا وہ مارچ 2012ء میں آئی سی سی کی ٹیسٹ بیٹنگ رینکنگ میں سب سے اوپر پہنچ گئے۔ ڈی ویلیئرز نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو دسمبر 2004ء میں انگلینڈ کے خلاف کیا، اس نے 28 اور 15 رنز بنائے اگلے مہینے سنچورین میں ڈرا ہوئے پانچویں ٹیسٹ میں انہوں نے 109 رنز بنا کر اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنائی ان کی پہلی ڈبل سنچری اپریل 2008ء میں ہندوستان کے خلاف اس وقت ہوئی جب انہوں نے احمد آباد میں مین آف دی میچ کی کارکردگی میں ناٹ آؤٹ 217 رنز بنائے ستمبر 2019ء تک، اس نے 22 ٹیسٹ سنچریاں اسکور کی ہیں اور پاکستان کے خلاف 278 ناٹ آؤٹ کے ساتھ جنوبی افریقی بلے باز کے دوسرے سب سے زیادہ انفرادی سکور کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا ہے۔ ستمبر 2017ء تک، ڈی ویلیئرز جنوبی افریقہ کے لیے ٹیسٹ میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے چوتھے نمبر پر ہیں ڈی ویلیئرز نے اپنا ون ڈے ڈیبیو فروری 2005ء میں انگلینڈ کے خلاف کیا۔ اس نے اس ٹائی میچ میں 20 رنز بنائے۔ فارمیٹ میں ان کی پہلی سنچری دو سال بعد مین آف دی میچ کی کارکردگی میں آئی جب انہوں نے 2007ء کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران گریناڈا میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 146 رنز بنائے۔ ان کے پاس ون ڈے میں تیز ترین نصف سنچری (16 گیندوں پر) اور سنچری (31 گیندوں پر) کا ریکارڈ ہے۔ دونوں نے جنوری 2015 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے 149 (44 گیندوں پر) کے دوران حاصل کیا تھا۔ اس نے میچ میں 16 چھکے لگائے اور ایک اننگز میں کسی بلے باز (بھارت کے روہت شرما کے پاس) کے اس وقت کے سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ برابر کیا۔ ستمبر 2019ء تک، اس کے پاس ون ڈے میں مشترکہ ساتویں سب سے زیادہ سنچریاں (25) ہیں۔ ![]() ![]() کیا آپ جانتے تھے • … کہ شاہ جو رسالو کو ارنسٹ ٹرمف نے سب سے پہلے جرمنی سے 1886ء میں شائع کروایا۔
![]() ![]() آج کا لفظ
![]() ![]() کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 172,126 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اس صفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔ | |||||||
![]() ![]() خاص مضمونخلافت راشدہ کے چوتھے خلیفہ اور اہل تشیع کے پہلے امام علی بن ابی طالب پر خارجی ابن ملجم نے 26 جنوری 661ء بمطابق 19 رمضان، 40ھ کو کوفہ کی مسجد میں زہر آلود تلوار کے ذریعہ نماز کے دوران میں قاتلانہ حملہ کیا۔ اس حملہ کی وجہ سے علی زخمی ہوئے، اگلے دو دن تک آپ زندہ رہے لیکن زخم گہرا تھا، چنانچہ جانبر نہ ہو سکے اور 21 رمضان 40ھ کو وفات پائی۔ آپ تیسرے خلیفہ تھے جن کو خلافت کے دوران میں قتل کیا گیا، آپ سے پہلے عمر بن خطاب اور عثمان بن عفان کو قتل کیا جا چکا تھا۔ علی بن ابی طالب 656ء میں قتل عثمان کے بعد خلیفہ بنے تھے۔ تاہم انھیں معاویہ بن ابو سفیان اور دیگر افراد کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ اور نتیجتاً اسلام میں پہلی خانہ جنگی ہوئی۔ اسے پہلا فتنہ بھی کہا جاتا ہے، اس کے بعد اسلامی خلافت دو حصوں میں بٹ گئی اور یوں خلافت راشدہ کے ساتھ خلافت امویہ کا آغاز ہوا۔ | ||||||||
![]() ![]() ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!ویکیپیڈیا ایک آزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں 172,126 مضامین موجود ہیں۔
| ||||||||
![]() ![]() ویکیپیڈیا میں تلاش
|
|
![]() |
مدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں! |